Interview TTP Amir Urdu
جہاد پاکستان پر کیئے گئے اعتراضات کے حوالے سے امیر تحریک طالبان پاکستان مفتی ابومنصور عاصم نور ولی محسود حفظہ اللہ سے ادارہ عمر میڈیا کا خصوصی انٹرویو
سوال نمبر ۱ امیر صاحب محترم جیسا کہ یہ بات بدیہی طور پر واضح ہے کہ امریکا اور اس کے صلیبی اتحادیوں نے دہشت گردی کے نام پر مسلمانوں اور مجاہدین افغانستان پر حملہ کیا اور پاکستان اس جنگ میں امر یکا ، نیٹو اور دیگر صلیبی اتحادیوں کی صف اول کا اتحادی رہا اور غاصب کفار کے ساتھ ہر قسم تعاون کرتا رہا اور یہ تعاون ابھی تک جاری ہے ۔ افغانستان پر امریکا اور نیٹو کے حملے کے نتیجہ میں بہت سے مجاہدین نے قبائلی علاقوں کی طرف ہجرت کی پاکستانی طالبان نے علماء کرام کے متفقہ فتوی کی روشنی میں افغانستان کی اسلامی امارہ کے دفاع کے لئے افغانستان میں دفاعی جہاد کا آغاز کیا ، پاکستان نے امریکی ہدایات اور تعاون سے قبائلی علاقوں اور پاکستان کے دیگر علاقوں میں پاکستانی طالبان اور ان کے یہاں پناہ لینے والے افغان و دیگر غیر ملکی مجاہدین اور ان کی نصرت کرنے والوں کے خلاف اپریشنز شروع کئے جس میں ان کو امریکا کا مالی اور فضائی تعاون حاصل تھا ، جو کہ ابھی تک حاصل ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ شرعی لحاظ سے ایسے مسلمان کا کیا حکم ہے جو مسلمانوں کے خلاف کفار کا تعاون کر رہے ہو؟